‌صحيح البخاري - حدیث 215

كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ الوُضُوءِ مِنْ غَيْرِ حَدَثٍ صحيح حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ، «صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العَصْرَ، فَلَمَّا صَلَّى دَعَا بِالأَطْعِمَةِ، فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ، فَأَكَلْنَا وَشَرِبْنَا، ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى المَغْرِبِ، فَمَضْمَضَ، ثُمَّ صَلَّى لَنَا المَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 215

کتاب: وضو کے بیان میں باب: بغیر حدث کے بھی نیا وضو جائز ہے ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا، انھوں نے کہا مجھے یحییٰ بن سعید نے خبر دی، انھیں بشیر بن یسار نے خبر دی، انھوں نے کہا مجھے سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ نے بتلایا انھوں نے کہا کہ ہم خیبر والے سال رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ جب صہباء میں پہنچے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی۔ جب نماز پڑھ چکے تو آپ نے کھانے منگوائے۔ مگر ( کھانے میں ) صرف ستو ہی لایا گیا۔ سو ہم نے ( اسی کو ) کھایا اور پیا۔ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم مغرب کی نماز کے لیے کھڑے ہو گئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلی کی، پھر ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی اور ( نیا ) وضو نہیں کیا۔
تشریح : دونوں احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگرچہ ہرنماز کے لیے نیا وضو مستحب ہے۔ مگر ایک ہی وضو سے آدمی کئی نمازیں بھی پڑھ سکتا ہے۔ دونوں احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگرچہ ہرنماز کے لیے نیا وضو مستحب ہے۔ مگر ایک ہی وضو سے آدمی کئی نمازیں بھی پڑھ سکتا ہے۔