كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ مَنْ مَضْمَضَ مِنَ السَّوِيقِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ صحيح وحَدَّثَنَا أَصْبَغُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الحَارِثِ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَكَلَ عِنْدَهَا كَتِفًا، ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»
کتاب: وضو کے بیان میں
باب: ستو کھا کر صرف کلی کرنا
ہم سے اصبغ نے بیان کیا، کہا مجھے ابن وہب نے خبر دی، کہا مجھے عمرو نے بکیر سے، انھوں نے کریب سے، ان کو حضرت میمونہ زوجہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے یہاں ( بکری کا ) شانہ کھایا پھر نماز پڑھی اور نیا وضو نہیں فرمایا۔
تشریح :
یہاں حضرت امام رحمہ اللہ نے ثابت فرمایاکہ بکری کا شانہ کھانے پر آپ نے وضو نہیں فرمایا توستو کھاکر بھی وضو نہیں ہے۔ جیسا کہ پہلی حدیث میں ہے۔
یہاں حضرت امام رحمہ اللہ نے ثابت فرمایاکہ بکری کا شانہ کھانے پر آپ نے وضو نہیں فرمایا توستو کھاکر بھی وضو نہیں ہے۔ جیسا کہ پہلی حدیث میں ہے۔