‌صحيح البخاري - حدیث 2091

كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ ذِكْرِ القَيْنِ وَالحَدَّادِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ خَبَّابٍ قَالَ كُنْتُ قَيْنًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَكَانَ لِي عَلَى الْعَاصِ بْنِ وَائِلٍ دَيْنٌ فَأَتَيْتُهُ أَتَقَاضَاهُ قَالَ لَا أُعْطِيكَ حَتَّى تَكْفُرَ بِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَا أَكْفُرُ حَتَّى يُمِيتَكَ اللَّهُ ثُمَّ تُبْعَثَ قَالَ دَعْنِي حَتَّى أَمُوتَ وَأُبْعَثَ فَسَأُوتَى مَالًا وَوَلَدًا فَأَقْضِيكَ فَنَزَلَتْ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا أَطَّلَعَ الْغَيْبَ أَمْ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2091

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان باب : کاریگروں اور لوہاروں کا بیان ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے محمد بن ابی عدی نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے، ان سے سلیمان نے، ان سے ابوالضحیٰ نے، ان سے مسروق نے اور ان سے خباب بن ارت رضی اللہ عنہ نے کہ جاہلیت کے زمانہ میں لوہار کا کام کیا کرتا تھا۔ عاص بن وائل ( کافر ) پر میرا کچھ قرض تھا میں ایک دن اس پر تقاضا کرنے گیا۔ اس نے کہا کہ جب تک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار نہیں کرے گا میں تیرا قرض نہیں دوں گا۔ میں نے جواب دیا کہ میں آپ کا انکار اس وقت تک نہیں کروں گا جب تک اللہ تعالیٰ تیری جان نہ لے لے، پھر تو دوبارہ اٹھایا جائے، اس نے کہا کہ پھر مجھے بھی مہلت دے کہ میں مرجاؤں، پھر دوبارہ اٹھایا جاؤں اور مجھے مال اور اولاد ملے اس وقت میں بھی تمہارا قرض ادا کردوں گا۔ اس پر آیت نازل ہوئی ” کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیات کو نہ مانا اور کہا ( آخرت میں ) مجھے مال اور دولت دی جائے گی، کیا اسے غیب کی خبر ہے؟ یا اس نے اللہ تعالیٰ کے ہاں سے کوئی اقرار لے لیا ہے۔ “
تشریح : خباب بن ارت رضی اللہ عنہ مشہور صحابی ہیں، ان کی کنیت ابوعبداللہ ہے، ان کو زمانہ جاہلیت میں ظالموں نے قید کر لیا تھا۔ ایک خزاعیہ عورت نے ان کو خرید کر آزاد کر دیا تھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دار ارقم میں داخل ہونے سے پہلے ہی یہ اسلام لا چکے تھے۔ کفار نے ان کو سخت تکالیف میں مبتلا کیا۔ مگر انہوں نے صبر کیا۔ کوفہ میں اقامت گزیں ہو گئے تھے اور 73 سال کی عمر میں 37ھ میں وہیں ان کا انتقال ہوا۔ اس حدیث سے حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے لوہار کا کام کرنا ثابت فرمایا، قرآن مجید سے ثابت ہے کہ حضرت داؤد علیہ السلام بھی لوہے کے بہترین ہتھیار بنایا کرتے تھے۔ خباب بن ارت رضی اللہ عنہ مشہور صحابی ہیں، ان کی کنیت ابوعبداللہ ہے، ان کو زمانہ جاہلیت میں ظالموں نے قید کر لیا تھا۔ ایک خزاعیہ عورت نے ان کو خرید کر آزاد کر دیا تھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دار ارقم میں داخل ہونے سے پہلے ہی یہ اسلام لا چکے تھے۔ کفار نے ان کو سخت تکالیف میں مبتلا کیا۔ مگر انہوں نے صبر کیا۔ کوفہ میں اقامت گزیں ہو گئے تھے اور 73 سال کی عمر میں 37ھ میں وہیں ان کا انتقال ہوا۔ اس حدیث سے حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے لوہار کا کام کرنا ثابت فرمایا، قرآن مجید سے ثابت ہے کہ حضرت داؤد علیہ السلام بھی لوہے کے بہترین ہتھیار بنایا کرتے تھے۔