‌صحيح البخاري - حدیث 2007

كِتَابُ الصَّوْمِ بَابُ صِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ صحيح حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ أَنْ أَذِّنْ فِي النَّاسِ أَنَّ مَنْ كَانَ أَكَلَ فَلْيَصُمْ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ فَإِنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 2007

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان باب : اس بارے میں کہ عاشوراء کے دن کا روزہ کیسا ہے؟ ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا، ان سے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو اسلم کے ایک شخص کو لوگوں میں اس بات کے اعلان کا حکم دیا تھا کہ جو کھا چکا ہو وہ دن کے باقی حصے میں بھی کھانے پینے سے رکا رہے اور جس نے نہ کھایا ہو اسے روزہ رکھ لینا چاہئے کیوں کہ یہ عاشوراءکا دن ہے۔
تشریح : یہاں کتاب الصیام ختم ہوئی جس میں حضر ت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ ایک سو ستاون احادیث لائے ہیں جن میں معلق اور موصول اور مکرر سب شامل ہیں اور صحابہ اور تابعین کے ساٹھ اثر لائے ہیں۔ جن میں اکثر معلق ہیں اور باقی موصول ہیں۔ الحمد للہ کہ آج 5 شعبان 1389ھ کو جنوبی ہند کے سفر میں ریلوے پر چلتے ہوئے اس کے ترجمہ وتشریحات سے فارغ ہوا۔ یہاں کتاب الصیام ختم ہوئی جس میں حضر ت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ ایک سو ستاون احادیث لائے ہیں جن میں معلق اور موصول اور مکرر سب شامل ہیں اور صحابہ اور تابعین کے ساٹھ اثر لائے ہیں۔ جن میں اکثر معلق ہیں اور باقی موصول ہیں۔ الحمد للہ کہ آج 5 شعبان 1389ھ کو جنوبی ہند کے سفر میں ریلوے پر چلتے ہوئے اس کے ترجمہ وتشریحات سے فارغ ہوا۔