كِتَابُ الصَّوْمِ بَابُ صَوْمِ يَوْمِ النَّحْرِ صحيح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ مِينَا قَالَ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ يُنْهَى عَنْ صِيَامَيْنِ وَبَيْعَتَيْنِ الْفِطْرِ وَالنَّحْرِ وَالْمُلَامَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ
کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
باب : عید الاضحی کے دن کا روزہ رکھنا
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو ہشام نے خبر دی، ان سے ابن جریج نے بیان کیا کہ مجھے عمرو بن دینار نے خبر دی، انہوں نے عطاءبن میناءسے سنا، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث نقل کرتے تھے کہ آپ نے فرمایا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دو روزے اور دو قسم کی خرید و فروخت سے منع فرمایا ہے۔ عید الفطر اور عید الاضحی کے روزے سے۔ اور ملامست اور منابذت کے ساتھ خرید و فروخت کرنے سے۔
تشریح :
یعنی بائع مشتری کا یا مشتری بائع کا کپڑا یابدن چھوئے تو بیع لازم ہو جائے، اس شرط پر بیع کرنا، یا بائع یا مشتری کوئی چیز دوسرے کی طرف پھینک مارے تو بیع لازم ہوجائے یہ بیع منابذہ ہے جو منع ہے۔
یعنی بائع مشتری کا یا مشتری بائع کا کپڑا یابدن چھوئے تو بیع لازم ہو جائے، اس شرط پر بیع کرنا، یا بائع یا مشتری کوئی چیز دوسرے کی طرف پھینک مارے تو بیع لازم ہوجائے یہ بیع منابذہ ہے جو منع ہے۔