‌صحيح البخاري - حدیث 1865

کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ بَابُ مَنْ نَذَرَ المَشْيَ إِلَى الكَعْبَةِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا الْفَزَارِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ قَالَ حَدَّثَنِي ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى شَيْخًا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ قَالَ مَا بَالُ هَذَا قَالُوا نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ لَغَنِيٌّ وَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1865

کتاب: شکار کے بدلے کا بیان باب : اگر کسی نے کعبہ تک پیدل سفر کرنے کی منت مانی؟ ہم سے محمدبن سلام نے بیان کیا، کہا ہمیں مروان فزاری نے خبر دی، انہیں حمیدطویل نے، انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے ثابت نے بیان کیا اوران سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے شخص کو دیکھا جو اپنے دوبیٹوں کا سہارا لئے چل رہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ان صاحب کا کیا حال ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے کعبہ کو پیدل چلنے کی منت مانی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس سے بے نیاز ہے کہ یہ اپنے کو تکلیف میں ڈالیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سوار ہونے کا حکم دیا۔
تشریح : تو اس پر اس منت کا پورا کرنا وجب ہے یا نہیں حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ ایسی نذر کا پورا کرنا واجب نہیں کیوں کہ حج سوار ہو کر کرنا پیدل کرنے سے افضل ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے سوار ہونے کا حکم دیا کہ اس کو پیدل چلنے کی طاقت نہ تھی۔ تو اس پر اس منت کا پورا کرنا وجب ہے یا نہیں حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ ایسی نذر کا پورا کرنا واجب نہیں کیوں کہ حج سوار ہو کر کرنا پیدل کرنے سے افضل ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے سوار ہونے کا حکم دیا کہ اس کو پیدل چلنے کی طاقت نہ تھی۔