کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ بَابُ تَزْوِيجِ المُحْرِمِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ
کتاب: شکار کے بدلے کا بیان
باب : محرم نکاح کرسکتا ہے
ہم سے ابوالمغیرہ عبدالقدوس بن حجاج نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اوزاعی نے بیان کیا، ان سے عطاءبن ابی رباح نے بیان کیا اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو آپ محرم تھے۔
تشریح :
شاید امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ اس مسئلہ میں حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور اہل کوفہ سے متفق ہیں کہ محرم کے لیے عقد نکاح کرنا درست ہے، لیکن مجامعت بالاتفاق درست نہیں ہے۔ اور جمہور علماءکے نزدیک نکاح بھی احرام میں جائز نہیں۔ امام مسلم نے حضرت عثمان سے مرفوعاً نکالا ہے کہ محرم نہ نکاح کرے اپنا نہ دوسرا کوئی اس کا نکاح کرے نہ نکاح کا پیام دے۔ امام ابوحنیفہ کہتے ہیں کہ محرم کو جماع کے لیے لونڈی خریدنا درست ہے تو نکاح بھی درست ہوگا۔ حافظ نے کہا یہ قیاس بھی جو خلاف نص کے ہے قابل قبول نہیں۔ ( وحیدی )
شاید امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ اس مسئلہ میں حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور اہل کوفہ سے متفق ہیں کہ محرم کے لیے عقد نکاح کرنا درست ہے، لیکن مجامعت بالاتفاق درست نہیں ہے۔ اور جمہور علماءکے نزدیک نکاح بھی احرام میں جائز نہیں۔ امام مسلم نے حضرت عثمان سے مرفوعاً نکالا ہے کہ محرم نہ نکاح کرے اپنا نہ دوسرا کوئی اس کا نکاح کرے نہ نکاح کا پیام دے۔ امام ابوحنیفہ کہتے ہیں کہ محرم کو جماع کے لیے لونڈی خریدنا درست ہے تو نکاح بھی درست ہوگا۔ حافظ نے کہا یہ قیاس بھی جو خلاف نص کے ہے قابل قبول نہیں۔ ( وحیدی )