‌صحيح البخاري - حدیث 1819

کِتَابُ المُحْصَرِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {فَلاَ رَفَثَ} [البقرة: 197] صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَجَّ هَذَا الْبَيْتَ فَلَمْ يَرْفُثْ وَلَمْ يَفْسُقْ رَجَعَ كَمَا وَلَدَتْهُ أُمُّهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1819

کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں باب : سورۃ بقررہ میں اللہ کا یہ فرمانا کہ حج میں شہوت کی باتیں نہیں کرنا چاہئے ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے ابوحازم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے اس گھر (کعبہ ) کا حج کیا اور اس میں نہ رفث یعنی شہوت کی بات منہ سے نکالی اور نہ کوئی گناہ کا کام کیا تو وہ اس دن کی طرح واپس ہو گا جس دن اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔
تشریح : یعنی تمام گناہوں سے پاک ہو کر لوٹے گا۔ قرآن مجید میں رفث کا لفظ ہے۔ رفث جماع کو کہتے ہیں یا جماع کے متعلق شہوت انگیز باتیں کرنے کو ( فحش کلام کو ) سفر حج سراسر ریاضت و مجاہدہ ( نفس کشی کا سفر ) ہے۔ لہٰذا اس میں جماع کرنے بلکہ جماع کی باتیں کرنے سے شہوت برانگیختہ ہو ان سے پرہیز لازم ہے۔ یعنی تمام گناہوں سے پاک ہو کر لوٹے گا۔ قرآن مجید میں رفث کا لفظ ہے۔ رفث جماع کو کہتے ہیں یا جماع کے متعلق شہوت انگیز باتیں کرنے کو ( فحش کلام کو ) سفر حج سراسر ریاضت و مجاہدہ ( نفس کشی کا سفر ) ہے۔ لہٰذا اس میں جماع کرنے بلکہ جماع کی باتیں کرنے سے شہوت برانگیختہ ہو ان سے پرہیز لازم ہے۔