کِتَابُ المُحْصَرِ بَابُ إِذَا أُحْصِرَ المُعْتَمِرُ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَدْ أُحْصِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَلَقَ رَأْسَهُ وَجَامَعَ نِسَاءَهُ وَنَحَرَ هَدْيَهُ حَتَّى اعْتَمَرَ عَامًا قَابِلًا
کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں
باب : اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک دیا گیا تو وہ کیا کرے
ہم سے محمد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یحییٰ بن صالح نے بیان کیا، ان سے معاویہ بن سلام نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے بیان کیا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ان سے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب حدیبیہ کے سال مکہ جانے سے روک دیئے گئے تو آپ نے حدیبیہ ہی میں اپنا سر منڈایا اور ازواج مطہرات کے پاس گئے اور قربانی کو نحر کیا، پھر آئندہ سال ایک دوسرا عمرہ کیا۔
تشریح :
اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اگلے عمرے کی قضاءکی بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سال آئندہ دوسرا عمرہ کیا اور بعض نے کہا کہ احصار کی حالت میں اس حج یا عمرے کی قضا واجب ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عمرہ اگلے عمرے کی قضا کا تھا۔
اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اگلے عمرے کی قضاءکی بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سال آئندہ دوسرا عمرہ کیا اور بعض نے کہا کہ احصار کی حالت میں اس حج یا عمرے کی قضا واجب ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عمرہ اگلے عمرے کی قضا کا تھا۔