کِتَابُ العُمْرَةِ بَابُ لاَ يَطْرُقُ أَهْلَهُ إِذَا بَلَغَ المَدِينَةَ صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَارِبٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَطْرُقَ أَهْلَهُ لَيْلًا
کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان
باب : آدمی جب اپنے شہر میں پہنچے تو گھر میں رات میں نہ جائے
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے محارب بن دثار نے اور ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سفر سے ) گھر رات کے وقت اترنے سے منع فرمایا۔
تشریح :
یہ اس لیے کہ گھر میں بیوی صاحبہ نہ معلوم کس حالت میں ہوں، اس لیے ادب کا تقاضہ ہے کہ دن میں گھر میں داخل ہو تاکہ بیوی کو گھر کے صاف کرنے، خود صاف بننے کا موقعے حاصل رہے، اچانک رات میں داخل ہونے سے بہت سے مفاسد کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ حدیث جابر رضی اللہ عنہ میں فرمایا ”لتمتشط الشعثۃ“ تاکہ پریشان بال والی اپنے بالوں میں کنگھی کرکے ان کو درست کرلے اور اندرونی صفائی کی ضرورت ہو تو وہ بھی کرلے۔
یہ اس لیے کہ گھر میں بیوی صاحبہ نہ معلوم کس حالت میں ہوں، اس لیے ادب کا تقاضہ ہے کہ دن میں گھر میں داخل ہو تاکہ بیوی کو گھر کے صاف کرنے، خود صاف بننے کا موقعے حاصل رہے، اچانک رات میں داخل ہونے سے بہت سے مفاسد کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ حدیث جابر رضی اللہ عنہ میں فرمایا ”لتمتشط الشعثۃ“ تاکہ پریشان بال والی اپنے بالوں میں کنگھی کرکے ان کو درست کرلے اور اندرونی صفائی کی ضرورت ہو تو وہ بھی کرلے۔