كِتَابُ الحَجِّ بَابُ تَقْصِيرِ المُتَمَتِّعِ بَعْدَ العُمْرَةِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ أَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَطُوفُوا بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ يَحِلُّوا وَيَحْلِقُوا أَوْ يُقَصِّرُوا
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
باب : تمتع کرنے والا عمرہ کے بعد بال ترشوائے
ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان یا، ان سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے، انہیں کریب نے خبر دی، ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کو یہ حکم دیا کہ بیت اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی کرنے کے بعد احرام کھول دیں پھر سر منڈوا لیں یا بال کتروا لیں۔
تشریح :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر دو کے لیے اختیار دیا جس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں امور جائز ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر دو کے لیے اختیار دیا جس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں امور جائز ہیں۔