كِتَابُ الحَجِّ بَابُ طَوَافِ النِّسَاءِ مَعَ الرِّجَالِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ شَكَوْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَشْتَكِي فَقَالَ طُوفِي مِنْ وَرَاءِ النَّاسِ وَأَنْتِ رَاكِبَةٌ فَطُفْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَئِذٍ يُصَلِّي إِلَى جَنْبِ الْبَيْتِ وَهُوَ يَقْرَأُ وَالطُّورِ وَكِتَابٍ مَسْطُورٍ
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
باب: عورتیں بھی مردوں کے ساتھ طواف کریں
ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا، ان سے محمد بن عبدالرحمن بن نوفل نے بیان کیا، ان سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا، ان سے زینب بنت ابی سلمہ نے، ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے بیمار ہونے کی شکایت کی ( کہ میں پیدل طواف نہیں کرسکتی ) تو آپ نے فرمایا کہ سواری پر چڑھ کر اور لوگوں سے علیحدہ رہ کر طواف کرلے۔ چنانچہ میں نے عام لوگوں سے الگ رہ کر طواف کیا۔ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے بازو میں نماز پڑھ رہے تھے اور آپ سورہ والطور وکتاب مسطور قرات کررہے تھے۔
تشریح :
مطاف کا دائرہ وسیع ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ ایک طرف الگ رہ کر طواف کرتیں اور مرد بھی طواف کرتے رہتے۔ بعضے نسخوں میں حجزہ زاءکے ساتھ ہے یعنی آڑ میں رہ کر طواف کرتیں۔ آج کل تو حکومت سعودیہ نے مطاف کو بلکہ سارے حصہ کو اس قدر وسیع اور شاندار بنایا ہے کہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے۔ ایدہم اللہ بنصرہ العزیز آمین۔
مطاف کا دائرہ وسیع ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ ایک طرف الگ رہ کر طواف کرتیں اور مرد بھی طواف کرتے رہتے۔ بعضے نسخوں میں حجزہ زاءکے ساتھ ہے یعنی آڑ میں رہ کر طواف کرتیں۔ آج کل تو حکومت سعودیہ نے مطاف کو بلکہ سارے حصہ کو اس قدر وسیع اور شاندار بنایا ہے کہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے۔ ایدہم اللہ بنصرہ العزیز آمین۔