كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الرَّمَلِ فِي الحَجِّ وَالعُمْرَةِ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَعَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَشْوَاطٍ وَمَشَى أَرْبَعَةً فِي الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ تَابَعَهُ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي كَثِيرُ بْنُ فَرْقَدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
باب: حج اور عمرہ میں رمل کرنے کا بیان
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سریج بن نعمان نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے فلیح نے بیان کیا، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے تین چکروں میں رمل کیا اور بقیہ چار چکروں میں حسب معمول چلے، حج اور عمرہ دونوں میں۔ سریج کے ساتھ اس حدیث کو لیث نے روایت کیا ہے۔ کہا کہ مجھ سے کثیر بن فرقد نے بیان کیا، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے۔
تشریح :
مراد حجتہ الوداع اور عمرۃ القضاءہے۔ حدیبیہ میں تو آپ کعبہ تک پہنچ ہی نہ سکے تھے اور جعرانہ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما آپ کے ساتھ نہ تھے۔
مراد حجتہ الوداع اور عمرۃ القضاءہے۔ حدیبیہ میں تو آپ کعبہ تک پہنچ ہی نہ سکے تھے اور جعرانہ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما آپ کے ساتھ نہ تھے۔