‌صحيح البخاري - حدیث 160

كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ: الوُضُوءُ ثَلاَثًا ثَلاَثًا صحيح وَعَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: قَالَ صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ، قَالَ: ابْنُ شِهَابٍ، وَلَكِنْ عُرْوَةُ، يُحَدِّثُ عَنْ حُمْرَانَ، فَلَمَّا تَوَضَّأَ عُثْمَانُ قَالَ: أَلاَ أُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا لَوْلاَ آيَةٌ مَا حَدَّثْتُكُمُوهُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ يَتَوَضَّأُ رَجُلٌ يُحْسِنُ وُضُوءَهُ، وَيُصَلِّي الصَّلاَةَ، إِلَّا غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الصَّلاَةِ حَتَّى يُصَلِّيَهَا» قَالَ عُرْوَةُ: الآيَةَ {إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ البَيِّنَاتِ} [البقرة: 159]

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 160

کتاب: وضو کے بیان میں باب: اعضاء وضو کو تین تین بار دھونا اور روایت کی عبدالعزیز نے ابراہیم سے، انھوں نے صالح بن کیسان سے، انھوں نے ابن شہاب سے، لیکن عروہ حمران سے روایت کرتے ہیں کہ جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے وضو کیا تو فرمایا میں تم کو ایک حدیث سناتا ہوں، اگر قرآن پاک کی ایک سورت ( نازل ) نہ ہوتی تو میں یہ حدیث تم کو نہ سناتا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ فرماتے تھے کہ جب بھی کوئی شخص اچھی طرح وضو کرتا ہے اور ( خلوص کے ساتھ ) نماز پڑھتا ہے تو اس کے ایک نماز سے دوسری نماز کے پڑھنے تک کے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔ عروہ کہتے ہیں وہ آیت یہ ہے ( جس کا ترجمہ یہ ہے کہ ) جو لوگ اللہ کی اس نازل کی ہوئی ہدایت کو چھپاتے ہیں جو اس نے لوگوں کے لیے اپنی کتاب میں بیان کی ہے۔ ان پر اللہ کی لعنت ہے اور ( دوسرے ) لعنت کرنے والوں کی لعنت ہے۔
تشریح : اعضاءوضو کا تین تین بار دھونا سنت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ہی معمول تھا۔ مگر کبھی کبھی آپ ایک بار اور دو دوبار بھی دھو لیا کرتے تھے۔ تاکہ امت کے لیے آسانی ہو۔ اعضاءوضو کا تین تین بار دھونا سنت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ہی معمول تھا۔ مگر کبھی کبھی آپ ایک بار اور دو دوبار بھی دھو لیا کرتے تھے۔ تاکہ امت کے لیے آسانی ہو۔