كِتَابُ الحَجِّ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {جَعَلَ اللَّهُ الكَعْبَةَ البَيْتَ الحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عُتْبَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيُحَجَّنَّ الْبَيْتُ وَلَيُعْتَمَرَنَّ بَعْدَ خُرُوجِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ تَابَعَهُ أَبَانُ وَعِمْرَانُ عَنْ قَتَادَةَ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى لَا يُحَجَّ الْبَيْتُ وَالْأَوَّلُ أَكْثَرُ سَمِعَ قَتَادَةُ عَبْدَ اللَّهِ وَعَبْدُ اللَّهِ أَبَا سَعِيدٍ
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
باب: اللہ تعالیٰ نے سورہ مائدہ میں فرمایا
ہم سے احمد بن حفص نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے میرے والد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا، ان سے حجاج بن حجاج اسلمی نے، ان سے قتادہ نے، ان سے عبداللہ بن ابی عتبہ نے اور ان سے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیت اللہ کا حج اور عمرہ یا جوج اور ماجوج کے نکلنے کے بعد بھی ہوتا رہے گا۔ عبداللہ بن ابی عتبہ کے ساتھ اس حدیث کو ابان اور عمران نے قتادہ سے روایت کیا اور عبدالرحمن نے شعبہ کے واسطہ سے یوں بیان کیا کہ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک بیت اللہ کا حج بند نہ ہوجائے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ پہلی روایت زیادہ راویوں نے کی ہے اور قتادہ نے عبداللہ بن عتبہ سے سنا اور عبداللہ نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے سنا۔
تشریح :
یاجوج ماجوج دو کافر قومیں یافث بن نوح کی اولاد ہیں جن کی اولاد میں روسی اور ترک بھی ہیں قیامت کے قریب وہ ساری دنیا پر قابض ہوکر بڑا دھند مچائیں گے۔ پورا ذکر علامات قیامت میں آئے گا۔ امام بخاری رحمہ اللہ اس حدیث کو یہاں اس لیے لائے کہ اس کی دوسری روایت میں بظاہر تعارض ہے اور فی الحقیقت تعارض نہیں، اس لیے کہ قیامت تو یاجوج اور ماجوج کے نکلنے اور ہلاک ہونے کے بہت دنوں بعد قائم ہوگی تو یاجوج اورماجوج کے وقت میں لوگ حج اور عمرہ کرتے رہیں گے۔ اس کے بعد پھر قرب قیامت پر لوگوں میں کفر پھیل جائے گا اور حج اور عمرہ موقوف ہوجائے گا۔ ابان کی روایت کو امام احمد رحمہ اللہ نے اور عمران کی روایت کو ابویعلٰی اور ابن خزیمہ نے وصل کیا ہے۔ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا لا یزال الناس علی دین ماحجوا البیت واستقبلوا القبلۃ ( فتح ) یعنی مسلمان اپنے دین پر اس وقت تک قائم رہیں گے جب تک وہ کعبہ کا حج اور اس کی طرف منہ کرکے نمازیں پڑھتے رہیں گے۔
یاجوج ماجوج دو کافر قومیں یافث بن نوح کی اولاد ہیں جن کی اولاد میں روسی اور ترک بھی ہیں قیامت کے قریب وہ ساری دنیا پر قابض ہوکر بڑا دھند مچائیں گے۔ پورا ذکر علامات قیامت میں آئے گا۔ امام بخاری رحمہ اللہ اس حدیث کو یہاں اس لیے لائے کہ اس کی دوسری روایت میں بظاہر تعارض ہے اور فی الحقیقت تعارض نہیں، اس لیے کہ قیامت تو یاجوج اور ماجوج کے نکلنے اور ہلاک ہونے کے بہت دنوں بعد قائم ہوگی تو یاجوج اورماجوج کے وقت میں لوگ حج اور عمرہ کرتے رہیں گے۔ اس کے بعد پھر قرب قیامت پر لوگوں میں کفر پھیل جائے گا اور حج اور عمرہ موقوف ہوجائے گا۔ ابان کی روایت کو امام احمد رحمہ اللہ نے اور عمران کی روایت کو ابویعلٰی اور ابن خزیمہ نے وصل کیا ہے۔ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا لا یزال الناس علی دین ماحجوا البیت واستقبلوا القبلۃ ( فتح ) یعنی مسلمان اپنے دین پر اس وقت تک قائم رہیں گے جب تک وہ کعبہ کا حج اور اس کی طرف منہ کرکے نمازیں پڑھتے رہیں گے۔