‌صحيح البخاري - حدیث 1591

كِتَابُ الحَجِّ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {جَعَلَ اللَّهُ الكَعْبَةَ البَيْتَ الحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُخَرِّبُ الْكَعْبَةَ ذُو السُّوَيْقَتَيْنِ مِنْ الْحَبَشَةِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1591

کتاب: حج کے مسائل کا بیان باب: اللہ تعالیٰ نے سورہ مائدہ میں فرمایا ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے زیاد بن سعد نے بیان کیا، ان سے زہری نے بیان کیا، ان سے سعید بن مسیب نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کعبہ کو دو پتلی پنڈلیوں والا ایک حقیر حبشی تباہ کردے گا۔
تشریح : مگر یہ قیامت کے قریب اس وقت ہوگا جب زمین پر ایک بھی مسلمان باقی نہ رہے گا۔ اس کا دوسرا مطلب یہ بھی ہے کہ جب تک دنیا میں ایک بھی کلمہ گو مسلمان باقی ہے کعبہ شریف کی طرف کوئی دشمن آنکھ اٹھاکر بھی نہیں دیکھ سکتا۔ یہ بھی ظاہر ہے کہ اہل اسلام بلحاظ تعداد ہر زمانہ میں بڑھتے ہی رہے ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ آج بھی ساٹھ ستر کروڑ مسلمان دنیا میں موجود ہیں۔ کثر اللہ امۃ الاسلام آمین۔ مگر یہ قیامت کے قریب اس وقت ہوگا جب زمین پر ایک بھی مسلمان باقی نہ رہے گا۔ اس کا دوسرا مطلب یہ بھی ہے کہ جب تک دنیا میں ایک بھی کلمہ گو مسلمان باقی ہے کعبہ شریف کی طرف کوئی دشمن آنکھ اٹھاکر بھی نہیں دیکھ سکتا۔ یہ بھی ظاہر ہے کہ اہل اسلام بلحاظ تعداد ہر زمانہ میں بڑھتے ہی رہے ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ آج بھی ساٹھ ستر کروڑ مسلمان دنیا میں موجود ہیں۔ کثر اللہ امۃ الاسلام آمین۔