‌صحيح البخاري - حدیث 158

كِتَابُ الوُضُوءِ بَابٌ: الوُضُوءُ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ صحيح حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عِيسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «تَوَضَّأَ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 158

کتاب: وضو کے بیان میں باب: اعضاء وضو کو دو دو بار دھونا ہم سے حسین بن عیسیٰ نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے یونس بن محمد نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے فلیح بن سلیمان نے عبداللہ بن ابی بکر بن محمد بن عمرو بن حزم کے واسطے سے بیان کیا، وہ عباد بن تمیم سے نقل کرتے ہیں، وہ عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کے واسطے سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو میں اعضاء کو دو دو بار دھویا۔
تشریح : دو دو بار دھونے سے بھی وضو ہو جاتا ہے یہ بھی سنت ہے مگر تین تین بار دھونا زیادہ افضل ہے۔ دو دو بار دھونے سے بھی وضو ہو جاتا ہے یہ بھی سنت ہے مگر تین تین بار دھونا زیادہ افضل ہے۔