‌صحيح البخاري - حدیث 1547

كِتَابُ الحَجِّ بَابُ مَنْ بَاتَ بِذِي الحُلَيْفَةِ حَتَّى أَصْبَحَ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا وَصَلَّى الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ قَالَ وَأَحْسِبُهُ بَاتَ بِهَا حَتَّى أَصْبَحَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1547

کتاب: حج کے مسائل کا بیان باب: ذوالحلیفہ میں صبح تک ٹھہرنا ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالوہاب نے بیان کیا، کہ ہم سے ایوب سختیانی نے بیان کیا، ان سے ابو قلابہ نے اور ان سے انس بن مالک نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں ظہر چار رکعت پڑھی لیکن ذوالحلیفہ میں عصر دو رکعت۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ رات صبح تک آپ نے ذولحلیفہ میں ہی گزاردی۔
تشریح : ذوالحلیفہ وہی جگہ ہے جو آج کل بئر علی کے نام سے مشہور ہے آج بھی حاجی صاحبان کا یہاں پڑاؤ ہوتاہے۔ ذوالحلیفہ وہی جگہ ہے جو آج کل بئر علی کے نام سے مشہور ہے آج بھی حاجی صاحبان کا یہاں پڑاؤ ہوتاہے۔