‌صحيح البخاري - حدیث 1541

كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الإِهْلاَلِ عِنْدَ مَسْجِدِ ذِي الحُلَيْفَةِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ يَقُولُ مَا أَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مِنْ عِنْدِ الْمَسْجِدِ يَعْنِي مَسْجِدَ ذِي الْحُلَيْفَةِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1541

کتاب: حج کے مسائل کا بیان باب: ذوالحلیفہ کی مسجد کے پاس۔۔۔ ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، انہوں کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے سالم بن عبداللہ سے سنا، انہوں نے کہا کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا ( دوسری سند ) امام بخاری نے کہا اور ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے، ان سے سالم بن عبداللہ نے، انہوں نے اپنے باپ سے سنا، کہ وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ذوالحلیفہ کے قریب ہی پہنچ کر احرام باندھاتھا۔
تشریح : اس میں اختلاف ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کس جگہ سے احرام باندھاتھا۔ بعض لوگ ذوالحلیفہ کی مسجد سے بتاتے ہیں جہاںآپ نے احرام کا دوگانہ ادا کیا۔ بعض کہتے ہیںجب مسجد سے نکل کر اونٹنی پر سوار ہوئے۔ بعض کہتے ہیں جب آپ بیداءکی بلندی پر پہنچے۔ یہ اختلاف در حقیقت اختلاف نہیں ہے کیونکہ ان تینوں مقاموں میں آپ نے لبیک پکاری ہوں گی۔ بعضوں نے اول اور دوسرے مقام کی نہ سنی ہوگی بعضوں نے اول کی نہ سنی ہوگی دوسرے کی سنی ہوگی تو ان کو یہی گمان ہوا کہ یہیں سے احرام باندھا۔ ( وحیدی ) اس میں اختلاف ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کس جگہ سے احرام باندھاتھا۔ بعض لوگ ذوالحلیفہ کی مسجد سے بتاتے ہیں جہاںآپ نے احرام کا دوگانہ ادا کیا۔ بعض کہتے ہیںجب مسجد سے نکل کر اونٹنی پر سوار ہوئے۔ بعض کہتے ہیں جب آپ بیداءکی بلندی پر پہنچے۔ یہ اختلاف در حقیقت اختلاف نہیں ہے کیونکہ ان تینوں مقاموں میں آپ نے لبیک پکاری ہوں گی۔ بعضوں نے اول اور دوسرے مقام کی نہ سنی ہوگی بعضوں نے اول کی نہ سنی ہوگی دوسرے کی سنی ہوگی تو ان کو یہی گمان ہوا کہ یہیں سے احرام باندھا۔ ( وحیدی )