كِتَابُ الحَجِّ بَابُ خُرُوجِ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى طَرِيقِ الشَّجَرَةِ صحيح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْرُجُ مِنْ طَرِيقِ الشَّجَرَةِ وَيَدْخُلُ مِنْ طَرِيقِ الْمُعَرَّسِ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ يُصَلِّي فِي مسْجِدِ الشَّجَرَةِ وَإِذَا رَجَعَ صَلَّى بِذِي الْحُلَيْفَةِ بِبَطْنِ الْوَادِي وَبَاتَ حَتَّى يُصْبِحَ
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
باب: نبی کریم ﷺ کا شجرہ۔۔۔
ہم سے ابراہیم بن منذر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے بیان کیا، ان سے عبیداللہ عمری نے بیان کیا، ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شجرہ کے راستے سے گزر تے ہوئے ” معرس “ کے راستے سے مدینہ آتے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ جاتے تو شجرہ کی مسجد میں نماز پڑھتے لیکن واپسی میں ذوالحلیفہ کے نشیب میں نماز پڑھتے۔ آپ رات وہیں گزارتے تا آنکہ صبح ہوجاتی۔ باب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ وادی عقیق مبارک وادی ہے
تشریح :
شجرہ ایک درخت تھا ذوالحلیفہ کے قریب۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اسی راستے سے آتے اور جاتے۔ اب وہاں ایک مسجد بن گئی ہے۔ آج کل اس جگہ کا نام بئرعلی ہے، یہ علی حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب نہیں ہیں بلکہ کوئی اور علی ہیں جن کی طرف یہ جگہ اور یہاں کا کنواں منسوب ہے۔ معرس عربی میں اس مقام کو کہتے ہیں جہاں مسافر رات کو کو اتریں اور وہاں ڈیرہ لگائیں۔ یہ مذکورہ معرس ذوالحلیفہ کی مسجد تلے واقع ہے اور یہاں سے مدینہ بہت ہی قریب ہے۔ اللہ ہر مسلمان کو بار بار ان مقامات مقدسہ کی زیارت نصیب کرے۔ آمین۔ آپ دن کی روشنی میں مدینہ میں داخل ہوا کرتے تھے۔ پس سنت یہی ہے۔
شجرہ ایک درخت تھا ذوالحلیفہ کے قریب۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اسی راستے سے آتے اور جاتے۔ اب وہاں ایک مسجد بن گئی ہے۔ آج کل اس جگہ کا نام بئرعلی ہے، یہ علی حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب نہیں ہیں بلکہ کوئی اور علی ہیں جن کی طرف یہ جگہ اور یہاں کا کنواں منسوب ہے۔ معرس عربی میں اس مقام کو کہتے ہیں جہاں مسافر رات کو کو اتریں اور وہاں ڈیرہ لگائیں۔ یہ مذکورہ معرس ذوالحلیفہ کی مسجد تلے واقع ہے اور یہاں سے مدینہ بہت ہی قریب ہے۔ اللہ ہر مسلمان کو بار بار ان مقامات مقدسہ کی زیارت نصیب کرے۔ آمین۔ آپ دن کی روشنی میں مدینہ میں داخل ہوا کرتے تھے۔ پس سنت یہی ہے۔