كِتَابُ الحَجِّ بَابُ فَضْلِ الحَجِّ المَبْرُورِ صحيح حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ أَبُو الْحَكَمِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ حَجَّ لِلَّهِ فَلَمْ يَرْفُثْ وَلَمْ يَفْسُقْ رَجَعَ كَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
باب: حج مبرور کی فضلیت کا بیان
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سیارابوالحکم نے بیان کیا، کہا کہ میں نے ابو حزم سے سنا، انہو ں نے بیان کیا کہ میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ نے فرمایا جس شخص نے اللہ کے لئے اس شان کے ساتھ حج کیا کہ نہ کوئی فحش بات ہوئی اور نہ کوئی گناہ تو وہ اس دن کی طرح واپس ہوگا جیسے اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔
تشریح :
حدیث بالا میں لفظ مبرور سے مراد وہ حج جں میں ریا کاری کا دخل نہ ہو، خالص اللہ کی رضا کے لئے ہو جس میں ازاول تا آخر کوئی گناہ نہ کیا جائے اور جس کے بعد حاجی کی پہلی حالت بدل کر اب وہ سراپا نیکیوں کا مجسمہ بن جائے۔ بلاشک اس کا حج حج مبرور ہے حدیث مذکور میں حج مبرور کے کچھ اوصاف خود ذکر میں آگئے ہیں، اسی تفصیل کے لئے حضرت امام اس حدیث کو یہاں لائے۔
حدیث بالا میں لفظ مبرور سے مراد وہ حج جں میں ریا کاری کا دخل نہ ہو، خالص اللہ کی رضا کے لئے ہو جس میں ازاول تا آخر کوئی گناہ نہ کیا جائے اور جس کے بعد حاجی کی پہلی حالت بدل کر اب وہ سراپا نیکیوں کا مجسمہ بن جائے۔ بلاشک اس کا حج حج مبرور ہے حدیث مذکور میں حج مبرور کے کچھ اوصاف خود ذکر میں آگئے ہیں، اسی تفصیل کے لئے حضرت امام اس حدیث کو یہاں لائے۔