كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ: لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا مَالِكٌ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ فِيمَا أَقَلُّ مِنْ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ وَلَا فِي أَقَلَّ مِنْ خَمْسَةٍ مِنْ الْإِبِلِ الذَّوْدِ صَدَقَةٌ وَلَا فِي أَقَلَّ مِنْ خَمْسِ أَوَاقٍ مِنْ الْوَرِقِ صَدَقَةٌ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ هَذَا تَفْسِيرُ الْأَوَّلِ إِذَا قَالَ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ
کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان
باب: پانچ وسق سے کم میں زکوٰۃ فرض نہیں
ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے محمد بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی صعصعہ نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ نے بیان کیا اور ان سے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پانچ وسق سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے ‘ اور پانچ مہاراونٹوں سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے۔ اور چاندی کے پانچ اوقیہ سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے۔
تشریح :
اہلحدیث کا مذہب یہ ہے کہ گیہوں اور جو اورجواراور کھجور اور انگور میں جب ان کی مقدار پانچ وسق یا زیادہ ہوتو زکوٰۃ واجب ہے۔ اور ان کے سوا دوسری چیزوں میں جیسے اور ترکاریاں اور میوے وغیرہ میں مطلقاً زکوٰۃ نہیں خواہ وہ کتنے ہی ہوں۔ قسطلانی نے کہا میووں میں سے صرف کھجور اور انگور میں اور اناجوں میں سے ہر ایک اناج میں جو ذخیرہ رکھے جاتے ہیں جیسے گیہوں‘ جو‘جوار‘ مسور‘ باجرہ‘ چنا‘ لوبیا وغیرہ ان سب میں زکوٰۃ ہے۔ اور حنفیہ کے نزدیک پانچ وسق کی قید بھی نہیں ہے، قلیل ہو یا کثیر سب میں زکوٰۃ واجب ہے۔ اور امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ حدیث لاکر ان کا رد کیا۔ ( وحیدی )
اہلحدیث کا مذہب یہ ہے کہ گیہوں اور جو اورجواراور کھجور اور انگور میں جب ان کی مقدار پانچ وسق یا زیادہ ہوتو زکوٰۃ واجب ہے۔ اور ان کے سوا دوسری چیزوں میں جیسے اور ترکاریاں اور میوے وغیرہ میں مطلقاً زکوٰۃ نہیں خواہ وہ کتنے ہی ہوں۔ قسطلانی نے کہا میووں میں سے صرف کھجور اور انگور میں اور اناجوں میں سے ہر ایک اناج میں جو ذخیرہ رکھے جاتے ہیں جیسے گیہوں‘ جو‘جوار‘ مسور‘ باجرہ‘ چنا‘ لوبیا وغیرہ ان سب میں زکوٰۃ ہے۔ اور حنفیہ کے نزدیک پانچ وسق کی قید بھی نہیں ہے، قلیل ہو یا کثیر سب میں زکوٰۃ واجب ہے۔ اور امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ حدیث لاکر ان کا رد کیا۔ ( وحیدی )