‌صحيح البخاري - حدیث 1449

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ العَرْضِ فِي الزَّكَاةِ صحيح حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَشْهَدُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَصَلَّى قَبْلَ الْخُطْبَةِ فَرَأَى أَنَّهُ لَمْ يُسْمِعْ النِّسَاءَ فَأَتَاهُنَّ وَمَعَهُ بِلَالٌ نَاشِرَ ثَوْبِهِ فَوَعَظَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ أَنْ يَتَصَدَّقْنَ فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تُلْقِي وَأَشَارَ أَيُّوبُ إِلَى أُذُنِهِ وَإِلَى حَلْقِهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1449

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان باب: زکوٰۃ میں اسباب کا لینا ہم سے مؤمل بن ہشام نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اسماعیل نے ایوب سے بیان کیا اور ان سے عطاءبن ابی رباح نے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بتلایا۔ اس وقت میں موجود تھاجب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ سے پہلے نماز ( عید ) پڑھی۔ پھر آپ نے دیکھا کہ عورتوں تک آپ کی آواز نہیں پہنچی ‘ اس لیے آپ ان کے پاس بھی آئے۔ آپ کے ساتھ بلال رضی اللہ عنہ تھے جو اپنا کپڑا پھیلائے ہوئے تھے۔ آپ نے عورتوں کو وعظ سنایا اور ان سے صدقہ کرنے کے لیے فرمایا اور عورتیں ( اپنا صدقہ بلال رضی اللہ عنہ کے کپڑے میں ) ڈالنے لگیں۔ یہ کہتے وقت ایوب نے اپنے کان اور گلے کی طرف اشارہ کیا۔
تشریح : حضرت امام بخاری نے مقصد باب کے لیے اس سے بھی استدلال کیا کہ عورتوں نے صدقہ میں اپنے زیورات پیش کئے جن میں بعض زیور چاندی سونے کے نہ تھے حضرت امام بخاری نے مقصد باب کے لیے اس سے بھی استدلال کیا کہ عورتوں نے صدقہ میں اپنے زیورات پیش کئے جن میں بعض زیور چاندی سونے کے نہ تھے