‌صحيح البخاري - حدیث 1440

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ أَجْرِ المَرْأَةِ إِذَا تَصَدَّقَتْ، أَوْ أَطْعَمَتْ، مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا، غَيْرَ مُفْسِدَةٍ صحيح حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَطْعَمَتِ المَرْأَةُ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ، كَانَ لَهَا أَجْرُهَا وَلَهُ مِثْلُهُ، وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ، لَهُ بِمَا اكْتَسَبَ وَلَهَا بِمَا أَنْفَقَتْ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1440

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان باب: عورت کا ثواب جب وہ اپنے شوہر کی چیز ( دوسری سند ) امام بخاری نے کہا اور مجھ سے عمر بن حفص نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے باپ حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے ابووائل شقیق نے ‘ ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب بیوی اپنے شوہر کے مال میں سے کسی کو کھلائے اور اس کا ارادہ گھر کو بگاڑنے کا بھی نہ ہو تو اسے اس کا ثواب ملتا ہے اور شوہر کو بھی ویسا ہی ثواب ملتا ہے اور خزانچی کو بھی ویسا ہی ثواب ملتا ہے۔ شوہر کو کمانے کی وجہ سے ثواب ملتا ہے اور عورت کو خرچ کرنے کی وجہ سے۔
تشریح : حضرت امام بخاری نے اس حدیث کو تین طریقوں سے بیان کیا اور یہ تکرار نہیں ہے کیونکہ ہر ایک باب کے الفاظ جدا ہیں۔ کسی میں اذا تصدقت المراۃ ہے کہ کسی میں اذا اطعمت المراۃ ہے کسی میں من بیت زوجہا ہے کسی میں من طعام بیتہا ہے اور ظاہر حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ تینوں کو برابر ابرابر ثواب ملے گا۔ دوسری روایت میں ہے کہ عورت کو مرد کا آدھا ثواب ملے گا۔ قسطلانی نے کہ داروغہ کو بھی ثواب ملے گا۔ مگر مالک کی طرح اس کو دوگنا ثواب نہ ہوگا۔ ( وحیدی ) حضرت امام بخاری نے اس حدیث کو تین طریقوں سے بیان کیا اور یہ تکرار نہیں ہے کیونکہ ہر ایک باب کے الفاظ جدا ہیں۔ کسی میں اذا تصدقت المراۃ ہے کہ کسی میں اذا اطعمت المراۃ ہے کسی میں من بیت زوجہا ہے کسی میں من طعام بیتہا ہے اور ظاہر حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ تینوں کو برابر ابرابر ثواب ملے گا۔ دوسری روایت میں ہے کہ عورت کو مرد کا آدھا ثواب ملے گا۔ قسطلانی نے کہ داروغہ کو بھی ثواب ملے گا۔ مگر مالک کی طرح اس کو دوگنا ثواب نہ ہوگا۔ ( وحیدی )