كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ لاَ صَدَقَةَ إِلَّا عَنْ ظَهْرِ غِنًى صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ الصَّدَقَةِ مَا كَانَ عَنْ ظَهْرِ غِنًى وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ
کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان
باب: صدقہ وہی بہتر ہے جس کے بعد بھی آدمی
ہم سے عبدان نے بیان کیا کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی انہیں یونس نے، انھیں زہری نے، انہوں نے کہا مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بہترین خیرات وہ ہے جس کے دینے کے بعد آدمی مالدار رہے۔ پھر صدقہ پہلے انہیں دو جو تمہاری زیر پرورش ہیں۔
تشریح :
اس حدیث سے صاف ظاہر ہے کہ اپنے عزیزو اقرباءجملہ متعلقین اگر وہ مستحق ہیں تو صدقہ خیرات زکوٰۃ میں سب سے پہلے ان ہی کا حق ہے۔ اس لیے ایسے صدقہ کرنے والوں کو دوگنے ثواب کی بشارت دی گئی ہے۔
اس حدیث سے صاف ظاہر ہے کہ اپنے عزیزو اقرباءجملہ متعلقین اگر وہ مستحق ہیں تو صدقہ خیرات زکوٰۃ میں سب سے پہلے ان ہی کا حق ہے۔ اس لیے ایسے صدقہ کرنے والوں کو دوگنے ثواب کی بشارت دی گئی ہے۔