‌صحيح البخاري - حدیث 142

كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ مَا يَقُولُ عِنْدَ الخَلاَءِ صحيح حَدَّثَنَا [ص:41] آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ العَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الخَلاَءَ قَالَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الخُبُثِ وَالخَبَائِثِ» تَابَعَهُ ابْنُ عَرْعَرَةَ، عَنْ شُعْبَةَ، وَقَالَ غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ «إِذَا أَتَى الخَلاَءَ» وَقَالَ مُوسَى عَنْ حَمَّادٍ «إِذَا دَخَلَ» وَقَالَ سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ «إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْخُلَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 142

کتاب: وضو کے بیان میں باب: حاجت کو جانے کی دعا ہم سے آدم نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے عبدالعزیز بن صہیب کے واسطے سے بیان کیا، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب ( قضائے حاجت کے لیے ) بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو یہ ( دعا ) پڑھتے۔ اے اللہ! میں ناپاک جنوں اور ناپاک جنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
تشریح : اس حدیث میں خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ دعا پڑھنا مذکور ہے اور مسلم کی ایک روایت میں لفظ امرکے ساتھ ہے کہ جب تم بیت الخلاءمیں داخل ہوتویہ دعا پڑھو۔ بسم اللہ اعوذ باللہ من الخبث والخبائث ان لفظوں میں پڑھنا بھی جائز ہے۔ خبث اور خبائث سے ناپاک جن اور جنیاں مراد ہیں۔ حضرت امام نے فارغ ہونے کے بعد والی دعا کی حدیث کواس لیے ذکر نہیں کیا کہ وہ آپ کی شرطوں کے موافق نہ تھی۔ جسے ابن خزیمہ اور ابن حبان نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ آپ فارغ ہونے کے بعد غفرانک پڑھتے۔ اور ابن ماجہ میں یہ دعا آئی ہے الحمدللہ الذی اذہب عنی الاذی وعافانی ( سب تعریف ) اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھ کو عافیت دی اور اس گندگی کو مجھ سے دور کردیا ) فارغ ہونے کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا بھی پڑھا کرتے تھے۔ اس حدیث میں خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ دعا پڑھنا مذکور ہے اور مسلم کی ایک روایت میں لفظ امرکے ساتھ ہے کہ جب تم بیت الخلاءمیں داخل ہوتویہ دعا پڑھو۔ بسم اللہ اعوذ باللہ من الخبث والخبائث ان لفظوں میں پڑھنا بھی جائز ہے۔ خبث اور خبائث سے ناپاک جن اور جنیاں مراد ہیں۔ حضرت امام نے فارغ ہونے کے بعد والی دعا کی حدیث کواس لیے ذکر نہیں کیا کہ وہ آپ کی شرطوں کے موافق نہ تھی۔ جسے ابن خزیمہ اور ابن حبان نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ آپ فارغ ہونے کے بعد غفرانک پڑھتے۔ اور ابن ماجہ میں یہ دعا آئی ہے الحمدللہ الذی اذہب عنی الاذی وعافانی ( سب تعریف ) اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھ کو عافیت دی اور اس گندگی کو مجھ سے دور کردیا ) فارغ ہونے کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا بھی پڑھا کرتے تھے۔