كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَنْ صَفَّ صَفَّيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً عَلَى الجِنَازَةِ خَلْفَ الإِمَامِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَى النَّجَاشِيِّ فَكُنْتُ فِي الصَّفِّ الثَّانِي أَوْ الثَّالِثِ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: امام کے پیچھے جنازہ کی نماز
ہم سے مسدد نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابو عوانہ وضاح یشکری نے بیان کیا‘ ان سے قتادہ نے بیان کیا‘ ان سے عطاءنے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی تو میں دوسری یا تیسری صف میں تھا۔
تشریح :
بہر حال دو صف ہوں یا تین صف ہر طرح جائز ہے۔ مگر تین صفیں بنانا بہتر ہے۔
بہر حال دو صف ہوں یا تین صف ہر طرح جائز ہے۔ مگر تین صفیں بنانا بہتر ہے۔