كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ الأَمْرِ بِاتِّبَاعِ الجَنَائِزِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَشْعَثِ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ أَمَرَنَا بِاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَعِيَادَةِ الْمَرِيضِ وَإِجَابَةِ الدَّاعِي وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ وَإِبْرَارِ الْقَسَمِ وَرَدِّ السَّلَامِ وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ وَنَهَانَا عَنْ آنِيَةِ الْفِضَّةِ وَخَاتَمِ الذَّهَبِ وَالْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَالْقَسِّيِّ وَالْإِسْتَبْرَقِ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: جنازہ میں شریک ہونے کاحکم
ہم سے ابو الولید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے اشعث بن ابی الثعثاءنے، انہوں نے کہا کہ میں نے معاویہ بن سوید مقرن سے سنا، وہ براءبن عازب رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے تھے کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتھ کاموں کا حکم دیا اور سات کاموں سے روکا۔ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا جنازہ کے ساتھ چلنے، مریض کی مزاج پرسی، دعوت قبول کرنے، مظلوم کی مدد کرنے کا، قسم پوری کرنے کا، سلام کا جواب دینے کا، چھینک پر یرحمک اللہ کہنے کا اور آپ نے ہمیں منع کیا تھا چاندی کابرتن ( استعمال میں لانے ) سے، سونے کی انگوٹھی پہننے سے، ریشم اور دیباج ( کے کپڑون کے پہننے ) سے، قسی سے، استبرق سے۔
تشریح :
دیباج اور قسی اور استبرق یہ بھی ریشمی کپڑوں کی قس میں ہیں۔ قسی کپڑے شام سے یا مصر سے بن کر آتے اور استبرق موٹا ریشمی کپڑا۔ یہ سب چھ چیزیں ہوئیں۔ ساتویں چیز کا بیان اس روایت میں چھوٹ گیا ہے۔ وہ ریشمی چار جاموں پر سوار ہونا یا ریشمی گدیوں پر جوزین کے اوپر رکھی جاتی ہیں۔
دیباج اور قسی اور استبرق یہ بھی ریشمی کپڑوں کی قس میں ہیں۔ قسی کپڑے شام سے یا مصر سے بن کر آتے اور استبرق موٹا ریشمی کپڑا۔ یہ سب چھ چیزیں ہوئیں۔ ساتویں چیز کا بیان اس روایت میں چھوٹ گیا ہے۔ وہ ریشمی چار جاموں پر سوار ہونا یا ریشمی گدیوں پر جوزین کے اوپر رکھی جاتی ہیں۔