كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الجَنَائِزِ، وَمَنْ كَانَ آخِرُ كَلاَمِهِ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ صحيح حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَاتَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ النَّارَ وَقُلْتُ أَنَا مَنْ مَاتَ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: جس شخص کا آخری کلام
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا، کہاکہ ہم سے میرے باپ حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شقیق بن سلمہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اس حالت میں مرے کہ کسی کو اللہ کا شریک ٹھہراتا تھا تووہ جہنم میں جائے گا اور میں یہ کہتا ہوں کہ جو اس حال میں مرا کہ اللہ کا کوئی شریک نہ ٹھہراتا ہو وہ جنت میں جائے گا۔
تشریح :
اس کی مزید وضاحت حدیث انس رضی اللہ عنہ میں موجود ہے کہ اللہ پاک نے فرمایا اے ابن آدم! اگر تو دنیا بھر کے گناہ لے کر مجھ سے ملاقات کرے مگر تونے شرک نہ کیا ہو تو میں تیرے پاس دنیا بھر کی مغفرت لے کر آؤں گا ( رواہ الترمذی ) خلاصہ یہ کہ شرک بدترین گناہ ہے اور توحید اعظم ترین نیکی ہے۔ موحد گنہگار مشرک عبادت گزارسے بہر حال ہزار درجے بہتر ہے۔
اس کی مزید وضاحت حدیث انس رضی اللہ عنہ میں موجود ہے کہ اللہ پاک نے فرمایا اے ابن آدم! اگر تو دنیا بھر کے گناہ لے کر مجھ سے ملاقات کرے مگر تونے شرک نہ کیا ہو تو میں تیرے پاس دنیا بھر کی مغفرت لے کر آؤں گا ( رواہ الترمذی ) خلاصہ یہ کہ شرک بدترین گناہ ہے اور توحید اعظم ترین نیکی ہے۔ موحد گنہگار مشرک عبادت گزارسے بہر حال ہزار درجے بہتر ہے۔