کِتَابُ فَضْلِ الصَّلاَةِ فِي مَسْجِدِ مَكَّةَ وَالمَدِينَةِ بَابُ فَضْلِ مَا بَيْنَ القَبْرِ وَالمِنْبَرِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْمَازِنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا بَيْنَ بَيْتِي وَمِنْبَرِي رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ
کتاب: مکہ و مدینہ میں نماز کی فضیلت
باب: آنحضرت ﷺ کی قبرشریف
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم کو امام مالک ؒ نے خبر دی، انہیں عبد اللہ بن ابی بکر نے، انہیں عباد بن تمیم نے اور انہیں ( ان کے چچا ) عبداللہ بن زید مازنی رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے گھر اور میرے اس منبر کے درمیان کا حصہ جنت کی کیاریوں میں سے ایک کیاری ہے۔
تشریح :
نیز یہی مسجد نبوی ہے جس میں ایک رکعت ہزار رکعتوں کے برابر درجہ رکھتی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری مسجد میں چالیس نمازوں کو اس طرح با جماعت ادا کیا کہ تکبیر تحریمہ فوت نہ ہوسکی، اس کے لیے میری شفاعت واجب ہوگی۔
نیز یہی مسجد نبوی ہے جس میں ایک رکعت ہزار رکعتوں کے برابر درجہ رکھتی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری مسجد میں چالیس نمازوں کو اس طرح با جماعت ادا کیا کہ تکبیر تحریمہ فوت نہ ہوسکی، اس کے لیے میری شفاعت واجب ہوگی۔