كِتَابُ التَّهَجُّدِ بَابُ: قِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ اللَّيْلَ حَتَّى تَرِمَ قَدَمَاهُ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ إِنْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَقُومُ لِيُصَلِّيَ حَتَّى تَرِمُ قَدَمَاهُ أَوْ سَاقَاهُ فَيُقَالُ لَهُ فَيَقُولُ أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا
کتاب: تہجد کا بیان
باب: نمازمیں اتنا قیام کہ پاؤں کا سوجنا
ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے مسعر نے بیان کیا، ان سے زیاد بن علاقہ نے، انہوں نے بیان کیاکہ میں نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اتنی دیر تک کھڑے ہو کر نماز پڑھتے رہتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم یا ( یہ کہا کہ ) پنڈلیوں پر ورم آجاتا، جب آپ سے اس کے متعلق کچھ عرض کیا جاتا تو فرماتے “ کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں ”
تشریح :
سورۃ مزمل کے شروع نزول کے زمانہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی معمول تھا کہ رات کے اکثر حصوں میں آپ عبادت میں مشغول رہتے تھے۔
سورۃ مزمل کے شروع نزول کے زمانہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی معمول تھا کہ رات کے اکثر حصوں میں آپ عبادت میں مشغول رہتے تھے۔