‌صحيح البخاري - حدیث 1122

كِتَابُ التَّهَجُّدِ بَابُ فَضْلِ قِيَامِ اللَّيْلِ صحيح - فَقَصَصْتُهَا عَلَى حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «نِعْمَ الرَّجُلُ عَبْدُ اللَّهِ، لَوْ كَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ» فَكَانَ بَعْدُ لاَ يَنَامُ مِنَ اللَّيْلِ إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1122

کتاب: تہجد کا بیان باب: رات کی نماز کی فضیلت یہ خواب میں نے (اپنی بہن ) حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کو سنایا اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو۔ تعبیر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا کہ عبد اللہ بہت خوب لڑکا ہے۔ کاش رات میں نماز پڑھا کرتا۔ (راوی نے کہا کہ آپ کے اس فرمان کے بعد) عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما رات میں بہت کم سوتے تھے۔ (زیادہ عبادت ہی کرتے رہتے)۔
تشریح : تشریح : حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے اس خواب کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی رات میں غفلت کی نیند پر محمول فرمایا اور ارشاد ہوا کہ وہ بہت ہی اچھے آدمی ہیں مگر اتنی کسر ہے کہ رات کو نماز تہجد نہیں پڑھتے۔ اس کے بعد حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے نماز تہجد کو اپنی زندگی کا معمول بنا لیا۔ اس سے معلوم ہو اکہ نماز تہجد کی بے حد فضیلت ہے۔ اس بارے میں کئی احادیث مروی ہیں۔ایک دفعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا علیکم بقیام اللیل فانہ داب الصالحین قبلکم یعنی اپنے لیے نمازتہجد کو لازم کر لو یہ تمام صالحین ،نیکو کار بندوں کا طریقہ ہے۔ حدیث سے یہ بھی نکلتا ہے کہ رات میں تہجد پڑھنا دوزخ سے نجات پانے کا باعث ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کو ان کی والدہ نے نصیحت فرمائی تھی رات بہت سونا اچھا نہیں جس سے آدمی قیامت کے دن محتاج ہو کر رہ جائے گا۔ تشریح : حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے اس خواب کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی رات میں غفلت کی نیند پر محمول فرمایا اور ارشاد ہوا کہ وہ بہت ہی اچھے آدمی ہیں مگر اتنی کسر ہے کہ رات کو نماز تہجد نہیں پڑھتے۔ اس کے بعد حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے نماز تہجد کو اپنی زندگی کا معمول بنا لیا۔ اس سے معلوم ہو اکہ نماز تہجد کی بے حد فضیلت ہے۔ اس بارے میں کئی احادیث مروی ہیں۔ایک دفعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا علیکم بقیام اللیل فانہ داب الصالحین قبلکم یعنی اپنے لیے نمازتہجد کو لازم کر لو یہ تمام صالحین ،نیکو کار بندوں کا طریقہ ہے۔ حدیث سے یہ بھی نکلتا ہے کہ رات میں تہجد پڑھنا دوزخ سے نجات پانے کا باعث ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کو ان کی والدہ نے نصیحت فرمائی تھی رات بہت سونا اچھا نہیں جس سے آدمی قیامت کے دن محتاج ہو کر رہ جائے گا۔