‌صحيح البخاري - حدیث 1055

کِتَابُ الكُسُوفِ بَابُ صَلاَةِ الكُسُوفِ فِي المَسْجِدِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ يَهُودِيَّةً جَاءَتْ تَسْأَلُهَا، فَقَالَتْ: أَعَاذَكِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، فَسَأَلَتْ عَائِشَةُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُعَذَّبُ النَّاسُ فِي قُبُورِهِمْ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَائِذًا بِاللَّهِ مِنْ ذَلِكَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 1055

کتاب: سورج گرہن کے متعلق بیان باب: کسوف کی نماز مسجد میں پڑھنی چاہئے ہم سے اسماعیل بن عبد اللہ بن ابی اویس نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ نے یحی بن سعید انصاری سے بیان کیا، ان سے عمرہ بنت عبدالرحمن نے، ان سے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہ ایک یہودی عورت ان کے پاس کچھ مانگنے آئی۔ اس نے کہا کہ آپ کو اللہ تعالی قبر کے عذاب سے بچائے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا قبر میں بھی عذاب ہوگا؟ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ( یہ سن کر ) فرمایا کہ میں خدا کی اس سے پناہ مانگتا ہوں۔