كِتَابُ بَابُ يُسَلِّمُ الْقَلِيلُ عَلَى الْكَثِيرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ قَالَ: أَخْبَرَنِي حُمَيْدٌ أَبُو هَانِئٍ، أَنَّ أَبَا عَلِيٍّ الْجَنْبِيَّ حَدَّثَهُ، عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((يُسَلِّمُ الرَّاكِبُ عَلَى الْمَاشِي، وَالْمَاشِي عَلَى الْقَاعِدِ، وَالْقَلِيلُ عَلَى الْكَثِيرِ))
کتاب
تھوڑے زیادہ کو سلام کہیں
سیدنا فضالۃ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:سوار پیدل کو سلام کہے گا اور چلنے والا بیٹھے ہوئے کو اور تھوڑے زیادہ افراد کو سلام کہیں۔‘‘
تشریح :
سوار کو یہ حکم اس لیے ہے کہ اس کے دل میں تکبر نہ آئے اور زیادہ افراد کو ان کی تعظیم کی خاطر تھوڑی تعداد والوں کو سلام میں پہل کرنے کا حکم ہے۔
تخریج :
صحیح:جامع الترمذی، الاستئذان والآداب، ح:۲۷۰۳۔
سوار کو یہ حکم اس لیے ہے کہ اس کے دل میں تکبر نہ آئے اور زیادہ افراد کو ان کی تعظیم کی خاطر تھوڑی تعداد والوں کو سلام میں پہل کرنے کا حکم ہے۔