كِتَابُ بَابُ مَنْ بَدَأَ بِالسَّلَامِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ: مَا كَانَ أَحَدٌ يَبْدَأُ - أَوْ يَبْدُرُ - ابْنَ عُمَرَ بِالسَّلَامِ
کتاب
سلام میں پہل کون کرے
بشیر بن یسار رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما کو کوئی شخص سلام میں پہل نہیں کرسکتا تھا۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما ہمیشہ سلام میں پہل کرتے تھے اور اس کار خیر میں کوئی ان سے آگے نہیں بڑھ سکتا تھا۔ ’’چھوٹا بڑے کو سلام کہے اور سوار پیدل کو‘‘ تو یہ حکم استحباب کے لیے ہے۔ پہل کرنے والا بہرصورت افضل ہے۔
تخریج :
صحیح:تفرد به المصنف۔
مطلب یہ ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما ہمیشہ سلام میں پہل کرتے تھے اور اس کار خیر میں کوئی ان سے آگے نہیں بڑھ سکتا تھا۔ ’’چھوٹا بڑے کو سلام کہے اور سوار پیدل کو‘‘ تو یہ حکم استحباب کے لیے ہے۔ پہل کرنے والا بہرصورت افضل ہے۔