الادب المفرد - حدیث 969

كِتَابُ بَابُ مَسْحِ الْمَرْأَةِ رَأْسَ الصَّبِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَرْزُوقٍ الثَّقَفِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي - وَكَانَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ فَأَخَذَهُ الْحَجَّاجُ مِنْهُ - قَالَ: كَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ بَعَثَنِي إِلَى أُمِّهِ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ فَأُخْبِرُهَا بِمَا يُعَامِلُهُمْ حَجَّاجٌ، وَتَدْعُو لِي، وَتَمْسَحُ رَأْسِي، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ وَصِيفٌ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 969

کتاب بچے کے سر پر عورت کا ہاتھ پھیرنا مرزوق ثقفي رحمہ اللہ سے روایت ہے (یہ عبداللہ بن زبیر کے خادم تھے جنہیں حجاج نے پکڑ لیا تھا)وہ کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما نے اپنی والدہ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کے پاس بھیجا تاکہ میں انہیں بتاؤں کہ حجاج ان کے ساتھ کیا معاملہ کرتا ہے۔ سیدہ اسماء نے میرے لیے دعا کی اور میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میں ان دنوں بلوغت کے قریب تھا۔
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم جس طرح بزرگ مرد بچوں کو پیار دے سکتے ہیں، اسی طرح بزرگ خواتین بھی پیار دے سکتی ہیں۔
تخریج : ضعیف الإسناد موقوف:تفرد به المصنف۔ اس کی سند میں ابراہیم بن مرزوق اور اس کا باپ دونوں مجہول ہیں۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم جس طرح بزرگ مرد بچوں کو پیار دے سکتے ہیں، اسی طرح بزرگ خواتین بھی پیار دے سکتی ہیں۔