كِتَابُ بَابُ التَّثَاؤُبِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِذَا تَثَاءَبَ أَحَدُكُمْ فَلْيَكْظِمْ مَا اسْتَطَاعَ))
کتاب
جماہی کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب تم میں سے کسی کو جماہی آئے تو اسے ممکن حد تک روکے۔‘‘
تشریح :
گزشتہ اوراق میں یہ وضاحت گزر چکی ہے کہ جماہی شیطان کی طرف سے ہے اور کاہلی کی نشانی ہے جسے حتی الوسع روکنا چاہیے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ منہ کے آگے ہاتھ رکھا جائے اور روکنے کی کوشش کی جائے اور آواز بھی نہ نکالی جائے۔
تخریج :
صحیح:صحیح مسلم، الزهد والرقائق، ح:۲۹۹۴۔ وأحمد:۲؍ ۳۹۷۔
گزشتہ اوراق میں یہ وضاحت گزر چکی ہے کہ جماہی شیطان کی طرف سے ہے اور کاہلی کی نشانی ہے جسے حتی الوسع روکنا چاہیے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ منہ کے آگے ہاتھ رکھا جائے اور روکنے کی کوشش کی جائے اور آواز بھی نہ نکالی جائے۔