الادب المفرد - حدیث 936

كِتَابُ بَابُ مَنْ قَالَ: يَرْحَمُكَ إِنْ كُنْتَ حَمِدْتَ اللَّهَ حَدَّثَنَا عَارِمٌ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ زَاذَانَ قَالَ: حَدَّثَنِي مَكْحُولٌ الْأَزْدِيُّ قَالَ: كُنْتُ إِلَى جَنْبِ ابْنِ عُمَرَ، فَعَطَسَ رَجُلٌ مِنْ نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ إِنْ كُنْتَ حَمِدْتَ اللَّهَ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 936

کتاب جس نے کہا اللہ تجھ پر رحم کرے اگر تو نے الحمد للہ کہا ہے مکحول ازدی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں بیٹھا تھا کہ مسجد کے کونے میں بیٹھے ایک شخص کو چھینک آئی تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا:یرحمک اللّٰہ اگر تو نے الحمد للہ کہا ہے۔
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے اس میں عمارہ بن زاذان راوی ضعیف ہے۔ اور مرفوع احادیث میں صراحت ہے کہ چھینک سننے والے کے ذمے جواب دینا لازم ہے اور جو الحمد للہ نہ سنے اسے جواب دینا لازم نہیں۔
تخریج : ضعیف الإسناد موقوف۔ تفرد به المصنف۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے اس میں عمارہ بن زاذان راوی ضعیف ہے۔ اور مرفوع احادیث میں صراحت ہے کہ چھینک سننے والے کے ذمے جواب دینا لازم ہے اور جو الحمد للہ نہ سنے اسے جواب دینا لازم نہیں۔