كِتَابُ بَابُ إِذَا لَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ لَا يُشَمَّتُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَّامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا رِبْعِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ هُوَ أَخُو ابْنِ عُلَيَّةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: جَلَسَ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمَا أَشْرَفُ مِنَ الْآخَرِ، فَعَطَسَ الشَّرِيفُ مِنْهُمَا فَلَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ، وَلَمْ يُشَمِّتْهُ، وَعَطَسَ الْآخَرُ فَحَمِدَ اللَّهَ، فَشَمَّتَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ الشَّرِيفُ: عَطَسْتُ عِنْدَكَ فَلَمْ تُشَمِّتْنِي، وَعَطَسَ هَذَا الْآخَرُ فَشَمَّتَّهُ، فَقَالَ: ((إِنَّ هَذَا ذَكَرَ اللَّهَ فَذَكَرْتُهُ، وَأَنْتَ نَسِيتَ اللَّهَ فَنَسِيتُكَ))
کتاب
جب کوئی اللہ کی تعریف نہ کرے تو اسے چھینک کا جواب نہ دیا جائے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمی بیٹھے جن میں سے ایک دوسرے سے زیادہ معزز تھا۔ ان میں سے جو معزز تھا اسے چھینک آئی اور اس نے الحمد للہ نہ کہا تو آپ نے اسے جواب نہ دیا۔ دوسرے کو چھینک آئی اور اس نے الحمد للہ کہا تو آپ نے اسے یرحمك اللّٰہ کہا۔ اس پر اس معزز آدمی نے کہا:میں نے آپ کے پاس چھینک لی تو آپ نے مجھے جواب نہیں دیا۔ اور اس کو آپ نے جواب دیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اس نے اللہ کو یاد کیا تو میں نے بھی اسے یاد کیا اور تم اللہ کو بھول گئے تو میں نے بھی تمہیں بھلا دیا۔‘‘
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ تو نے اللہ کا ذکر ترک کر دیا جبکہ تجھے اللہ کا ذکر کرنا چاہیے تھا اس لیے دعا کا مستحق نہیں رہا باوجود اس کے کہ تو دنیاوی طور پر اس دوسرے سے معزز تھا۔
تخریج :
حسن۔
مطلب یہ ہے کہ تو نے اللہ کا ذکر ترک کر دیا جبکہ تجھے اللہ کا ذکر کرنا چاہیے تھا اس لیے دعا کا مستحق نہیں رہا باوجود اس کے کہ تو دنیاوی طور پر اس دوسرے سے معزز تھا۔