كِتَابُ بَابُ كَيْفَ تَشْمِيتُ مَنْ سَمِعَ الْعَطْسَةَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا عَطَسَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلِ: الْحَمْدُ لِلَّهِ، فَإِذَا قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ، فَلْيَقُلْ لَهُ أَخُوهُ أَوْ صَاحِبُهُ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ، وَلْيَقُلْ هُوَ: يَهْدِيكُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَكُمْ "
کتاب
چھینک سننے والا کیسے جواب دے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو وہ الحمد للہ کہے، جب وہ الحمد للہ کہے تو اس کا بھائی یا ساتھی یرحمک اللّٰہ کہے اور جسے چھینک آئی وہ یہ کہے:یھدیکم اللّٰہ ویصلح بالکم (اللہ تعالیٰ تیری رہنمائی کرے اور تیری حالت درست کر دے)۔
تشریح :
چھینک سے متعلقہ احکام گزشتہ صفحات میں گزر چکے ہیں۔
تخریج :
صحیح:انظر الحدیث، رقم:۹۲۱۔
چھینک سے متعلقہ احکام گزشتہ صفحات میں گزر چکے ہیں۔