الادب المفرد - حدیث 924

كِتَابُ بَابُ تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَّامٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ، وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ: أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ الْمَرِيضِ، وَاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ، وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ، وَإِبْرَارِ الْمُقْسِمِ، وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ، وَإِفْشَاءِ السَّلَامِ، وَإِجَابَةِ الدَّاعِي. وَنَهَانَا عَنْ: خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ، وَعَنْ آنِيَةِ الْفِضَّةِ، وَعَنِ الْمَيَاثِرِ، وَالْقَسِّيَّةِ، وَالْإِسْتَبْرَقِ، وَالدِّيبَاجِ، وَالْحَرِيرِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 924

کتاب چھینک کا جواب دینے کا بیان سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سات باتوں کا حکم دیا اور سات باتوں سے منع فرمایا۔ ہمیں مریض کی عیادت کرنے، جنازوں میں شرکت کرنے، چھینک والے کو جواب دینے، قسم دینے والے کی قسم پوری کرنے مظلوم کی مدد کرنے، سلام عام کرنے اور دعوت دینے والے کی دعوت کو قبول کرنے کا حکم دیا۔ اور ہمیں سونے کی انگوٹھیوں، چاندی کے برتنوں، سرخ ریشمی گدوں، قس (علاقہ)کے ریشمی کپڑے، استبرق (موٹے ریشم)باریک ریشم اور خالص ریشم کے استعمال سے منع فرمایا۔
تشریح : (۱)اس روایت میں بھی مسلمانوں کے باہمی حقوق کا ذکر ہے اور جن چیزوں سے منع کیا گیا ہے ان میں کچھ مردوں کے لیے حرام ہیں اور کچھ مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ناجائز ہیں۔ سونے کی انگوٹھی مردوں کے لیے ناجائز اور عورتوں کے لیے جائز ہے۔ اسی طرح ریشم کی تمام اقسام عورتوں کے لیے جائز اور مردوں کے لیے ناجائز ہیں۔ تاہم سونے اور چاندی کے برتن مرد و خواتین سب کے لیے حرام ہیں۔ (۲) سرخ ریشمی گدیاں زینت کے طور پر استعمال ہوتی تھیں جنہیں لوگ گھوڑوں کی زین کے طور پر یا نیچے بچھانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الجنائز، باب الأمر باتباع الجنائز:۱۲۳۹، ۵۱۷۵۔ ومسلم:۲۰۶۶۔ والترمذي:۲۸۰۹۔ والنسائي:۱۹۳۹۔ (۱)اس روایت میں بھی مسلمانوں کے باہمی حقوق کا ذکر ہے اور جن چیزوں سے منع کیا گیا ہے ان میں کچھ مردوں کے لیے حرام ہیں اور کچھ مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ناجائز ہیں۔ سونے کی انگوٹھی مردوں کے لیے ناجائز اور عورتوں کے لیے جائز ہے۔ اسی طرح ریشم کی تمام اقسام عورتوں کے لیے جائز اور مردوں کے لیے ناجائز ہیں۔ تاہم سونے اور چاندی کے برتن مرد و خواتین سب کے لیے حرام ہیں۔ (۲) سرخ ریشمی گدیاں زینت کے طور پر استعمال ہوتی تھیں جنہیں لوگ گھوڑوں کی زین کے طور پر یا نیچے بچھانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔