كِتَابُ بَابُ مَسْحِ الْأَرْضِ بِالْيَدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُسَيْدِ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ، عَنْ أُمِّهِ قَالَتْ: قُلْتُ لِأَبِي قَتَادَةَ: مَا لَكَ لَا تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا يُحَدِّثُ عَنْهُ النَّاسُ؟ فَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ فَلْيُسَهِّلْ لِجَنْبِهِ مَضْجَعًا مِنَ النَّارِ)) ، وَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِكَ وَيَمْسَحُ الْأَرْضَ بِيَدِهِ
کتاب
زمین کوہاتھ سے چھونا
ام اسید رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے ابو قتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے عرض کیا:کیا وجہ ہے کہ آپ دیگر صحابہ کرام کی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث بیان نہیں کرتے؟ ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’جس نے مجھ پر جھوٹ باندھا اس کو چاہیے کہ اپنے پہلو کی جگہ آگ میں بنا لے۔‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرما رہے تھے اور ساتھ ساتھ اپنے ہاتھ سے زمین کو چھو رہے تھے۔
تشریح :
یہ سند ام اسید کی جہالت کی وجہ سے ضعیف ہے، تاہم حدیث:من کذب....صحیح اور متواتر ہے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه الشافعي في مسندہ:۱؍ ۱۷۔ والطبراني في جزء من کذب علی:۹۷۔ وابن عساکر في تاریخه:۶۷؍ ۱۵۰۔ والبیهقي في معرفة السنن والآثار:۱؍ ۷۸۔
یہ سند ام اسید کی جہالت کی وجہ سے ضعیف ہے، تاہم حدیث:من کذب....صحیح اور متواتر ہے۔