الادب المفرد - حدیث 888

كِتَابُ بَابُ التُّؤَدَةِ فِي الْأُمُورِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: أَخْبَرَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَلِيٍّ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي، فَنَاجَى أَبِي دُونِي، قَالَ: فَقُلْتُ لِأَبِي: مَا قَالَ لَكَ؟ قَالَ: ((إِذَا أَرَدْتَ أَمْرًا فَعَلَيْكَ بِالتُّؤَدَةِ حَتَّى يُرِيَكَ اللَّهُ مِنْهُ الْمَخْرَجَ، أَوْ حَتَّى يَجْعَلَ اللَّهُ لَكَ مَخْرَجًا))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 888

کتاب تمام معاملات میں سنجیدگی اور وقار اختیار کرنا بلیّ قبیلے کے ایک صحابی سے روایت ہے کہ میں اپنے والد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ نے مجھے چھوڑ کر میرے والد سے سرگوشی کی۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے پوچھا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ سے کیا سرگوشی کی ہے؟ انہوں نے کہا کہ آپ نے فرمایا:’’جب تم کوئی کام کرنا چاہو تو سنجیدگی اور وقار کے ساتھ کرو یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ تجھے اس کام سے نکلنے کا کوئی راستہ دکھا دے۔‘‘ یا فرمایا:’’اللہ تعالیٰ تیرے لیے نکلنے کا کوئی راستہ بنا دے۔‘‘
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم سنجیدگی، ٹھہراؤ اور وقار کو اختیار کرنا دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہے۔
تخریج : ضعیف:أخرجه ابن أبي شیبة:۲۵۳۱۲۔ والحارث في مسندہ کما في البغیة:۸۶۷۔ والبیهقي في شعب الأیمان:۱۱۸۷۔ انظر الصحیحة:۲۳۰۷۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم سنجیدگی، ٹھہراؤ اور وقار کو اختیار کرنا دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہے۔