كِتَابُ بَابُ الضَّرْبِ عَلَى اللَّحْنِ حَدَّثَنَا مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ كَثِيرٍ أَبِي مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَجْلَانَ قَالَ: مَرَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِرَجُلَيْنِ يَرْمِيَانِ، فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِلْآخَرِ: أسَبْتَ، فَقَالَ عُمَرُ: سُوءُ اللَّحْنِ أَشَدُّ مِنْ سُوءِ الرَّمْيِ
کتاب
غلط پڑھنے پر مارنا
عبدالرحمن بن عجلان رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ دو آدمیوں کے پاس سے گزرے جو تیر اندازی کر رہے تھے۔ ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا:أسبت، یعنی تونے ٹھیک کیا (حالانکہ یہ أصَبْتَ ہے)سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:تلفظ کی غلطی تیر اندازی کی غلطی سے بری ہے۔
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس کی سند میں عبدالرحمن بن عجلان راوی مجہول ہے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه ابن سعد في الطبقات:۳؍ ۲۱۵۔ انظر الضعیفة:۲۴۱۴۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس کی سند میں عبدالرحمن بن عجلان راوی مجہول ہے۔