الادب المفرد - حدیث 873

كِتَابُ بَابُ مَنْ قَالَ: إِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ: حَدَّثَنِي مَعْنٌ قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ سَلَّامٍ، أَنَّ عَبْدَ الْمَلِكِ بْنَ مَرْوَانَ دَفَعَ وَلَدَهُ إِلَى الشَّعْبِيِّ يُؤَدِّبُهُمْ، فَقَالَ: عَلِّمْهُمُ الشِّعْرَ يَمْجُدُوا وَيُنْجِدُوا، وَأَطْعِمْهُمُ اللَّحْمَ تَشْتَدُّ قُلُوبُهُمْ، وَجُزَّ شُعُورَهُمْ تَشْتَدُّ رِقَابُهُمْ، وَجَالِسْ بِهِمْ عِلْيَةَ الرِّجَالِ يُنَاقِضُوهُمُ الْكَلَامَ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 873

کتاب جس نے کہا:بعض بیان جادو ہوتے ہیں عمر بن سلام رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ عبدالملک بن مروان نے اپنے بیٹے امام شعبی رحمہ اللہ کے حوالے کیے تاکہ وہ انہیں آداب سکھائیں اور ساتھ ہی کہا:انہیں شعر سکھانا تاکہ یہ بزرگی اور عظمت والے بن جائیں اور انہیں گوشت کھلانا تاکہ ان کے دل مضبوط ہو جائیں اور ان کے بال کاٹتے رہنا تاکہ ان کی گردنیں مضبوط ہوں، نیز انہیں بڑے لوگوں کے ساتھ بٹھانا تاکہ یہ ان سے مناقضہ (بحث و مباحثہ)کرسکیں۔
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں عمر بن سلام راوی مجہول ہے۔
تخریج : ضعیف:أخرجه ابن أبي الدنیا في العیال:۳۳۸۔ والخرائطی في مکارم الأخلاق:۷۳۷۔ ووکیع في أخبار القضاۃ:۲؍ ۴۲۱۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں عمر بن سلام راوی مجہول ہے۔