كِتَابُ بَابُ مَنْ كَرِهَ الْغَالِبَ عَلَيْهِ الشِّعْرُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى قَالَ: أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لِأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا))
کتاب
شعروں کی کثرت کے مکروہ ہونے کا بیان
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم میں سے کسی کا پیٹ پیپ سے بھر جائے، یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ اس کا پیٹ شعروں سے بھرے۔‘‘
تشریح :
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ شعروں کو پیشہ بنانا اور زیادہ وقت انہی میں صرف کرنا ناجائز ہے۔ تاہم شرعی علوم کو حاصل کرنے، قرآن و حدیث کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ اگر اچھی شاعری کا ذوق ہو اور آدمی اس میں وقت بھی ضائع نہ کرے تو جائز ہے۔ عصر حاضر میں موسیقی اور اس کے دیگر آلات کی دھن میں حمدو نعت کا سلسلہ رحمانی نہیں شیطانی ہے پھر اس قسم کے شاعروں کی شکل و صورت اور لباس شریعت کی نگاہ میں ملعونا نہ شکل و لباس سے کم نہیں ہوتی۔ أعاذنا الله منه۔
تخریج :
صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الأدب:۶۱۵۴۔ انظر الصحیحة:۳۳۶۔
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ شعروں کو پیشہ بنانا اور زیادہ وقت انہی میں صرف کرنا ناجائز ہے۔ تاہم شرعی علوم کو حاصل کرنے، قرآن و حدیث کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ اگر اچھی شاعری کا ذوق ہو اور آدمی اس میں وقت بھی ضائع نہ کرے تو جائز ہے۔ عصر حاضر میں موسیقی اور اس کے دیگر آلات کی دھن میں حمدو نعت کا سلسلہ رحمانی نہیں شیطانی ہے پھر اس قسم کے شاعروں کی شکل و صورت اور لباس شریعت کی نگاہ میں ملعونا نہ شکل و لباس سے کم نہیں ہوتی۔ أعاذنا الله منه۔