كِتَابُ بَابُ مَنِ اسْتَنْشَدَ الشِّعْرَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْلَى قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الشَّرِيدِ، عَنِ الشَّرِيدِ قَالَ: اسْتَنْشَدَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شِعْرَ أُمَيَّةَ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ، وَأَنْشَدْتُهُ، فَأَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((هِيهِ، هِيهِ)) حَتَّى أَنْشَدْتُهُ مِائَةَ قَافِيَةٍ، فَقَالَ: ((إِنْ كَادَ لَيُسْلِمُ))
کتاب
شعر سنانے کا مطالبہ کرنے کا حکم
سیدنا شرید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے امیہ بن ابی الصلت کے شعر سنانے کا مطالبہ کیا اور میں نے آپ کو شعر سنائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:’’اور سناؤ، مزید سناؤ۔‘‘ یہاں تک کہ میں نے سو بیت پڑھے تو آپ نے فرمایا:’’قریب تھا کہ وہ مسلمان ہو جاتا۔‘‘
تشریح :
اچھے شعر سننے کا مطالبہ کرنا جائز ہے جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی مواقع پر ایسا کرنا ثابت ہے، البتہ یہ شرط ضرور ہے کہ وہ شعر اچھے اور حکمت پر مبنی ہوں۔ بے ہودہ، شرکیہ اور لغو نہ ہوں، نیز قرآن و حدیث سے غافل کرنے والے بھی نہ ہوں۔
تخریج :
صحیح:تقدم تخریجه برقم:۷۷۹۔
اچھے شعر سننے کا مطالبہ کرنا جائز ہے جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی مواقع پر ایسا کرنا ثابت ہے، البتہ یہ شرط ضرور ہے کہ وہ شعر اچھے اور حکمت پر مبنی ہوں۔ بے ہودہ، شرکیہ اور لغو نہ ہوں، نیز قرآن و حدیث سے غافل کرنے والے بھی نہ ہوں۔