كِتَابُ بَابُ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُبَارَكٌ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ سَرِيعٍ قَالَ: كُنْتُ شَاعِرًا، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: أَلَا أُنْشِدُكَ مَحَامِدَ حَمِدْتُ بِهَا رَبِّي؟ قَالَ: ((إِنَّ رَبَّكَ يُحِبُّ الْمَحَامِدَ)) ، وَلَمْ يَزِدْنِي عَلَيْهِ
کتاب
بعض اشعار حکمت پر مبنی ہوتے ہیں
سیدنا اسود بن سریع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں شاعر تھا، چنانچہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو میں نے کہا:کیا میں آپ کو شعر نہ سناؤں جن کے ساتھ میں نے اپنے رب کی حمد بیان کی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بلاشبہ تیرا رب تعریفوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘ اس سے زیادہ آپ نے کچھ نہ فرمایا۔
تشریح :
دیکھیے حدیث:۸۵۹ کے فوائد۔
تخریج :
حسن:أخرجه النسائي في الکبریٰ:۷؍ ۱۵۹۔ والطبراني في الکبیر:۱؍ ۲۸۲۔
دیکھیے حدیث:۸۵۹ کے فوائد۔