كِتَابُ بَابُ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْأَسْوَدِ بْنِ عَبْدِ يَغُوثَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةً))
کتاب
بعض اشعار حکمت پر مبنی ہوتے ہیں
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بعض اشعار حکمت والے ہوتے ہیں۔‘‘
تشریح :
مطلب ہے کہ کچھ اشعار حقیقت پر مبنی ہوتے ہیں۔ ان میں جو کچھ کہا جاتا ہے وہ سچ ہوتا ہے۔ جھوٹ شامل نہیں ہوتا اور لوگ ان سے سبق حاصل کرتے ہیں، جیسے اردو میں اقبال یا ظفر علی خان کے اشعار ہیں۔
تخریج :
صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الأدب:۶۱۴۵۔ وأبي داود:۵۰۱۰۔ وابن ماجة:۳۷۵۵۔ انظر الصحیحة:۲۸۵۷۔
مطلب ہے کہ کچھ اشعار حقیقت پر مبنی ہوتے ہیں۔ ان میں جو کچھ کہا جاتا ہے وہ سچ ہوتا ہے۔ جھوٹ شامل نہیں ہوتا اور لوگ ان سے سبق حاصل کرتے ہیں، جیسے اردو میں اقبال یا ظفر علی خان کے اشعار ہیں۔