كِتَابُ بَابُ لَا يَقُلْ: خَبُثَتْ نَفْسِي حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَة َ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: خَبُثَتْ نَفْسِي، وَلْيَقُلْ: لَقِسَتْ نَفْسِي " قَالَ مُحَمَّدٌ: أَسْنَدَهُ عَقِيلٌ
کتاب
یہ نہ کہو میرا نفس خبیث ہوگیا
حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’تم میں سے کوئی ایسا مت کہے کہ میرا نفس خبیث ہوگیا بلکہ یوں کہے:میرا نفس اور مزاج بگڑ گیا ہے۔‘‘ امام بخاری کہتے ہیں عقیل نے اسے مسند بیان کیا ہے۔
تشریح :
شیخ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ روایت کے آخر میں ’’أسندہ عُقیل‘‘ کا کوئی مفہوم نہیں بنتا۔ صحیح بخاری میں ہے تابعہ عقیل اور یہی بات زیادہ مناسب اور صحیح معلوم ہوتی ہے اور اس متابعت کو طبرانی نے موصولاً بیان کیا ہے۔ (شرح صحیح الأدب المفرد)
تخریج :
صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الادب:۶۱۸۰۔ ومسلم:۲۲۵۱۔ وأبي داود:۴۹۷۸۔
شیخ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ روایت کے آخر میں ’’أسندہ عُقیل‘‘ کا کوئی مفہوم نہیں بنتا۔ صحیح بخاری میں ہے تابعہ عقیل اور یہی بات زیادہ مناسب اور صحیح معلوم ہوتی ہے اور اس متابعت کو طبرانی نے موصولاً بیان کیا ہے۔ (شرح صحیح الأدب المفرد)